رہنما تحریک انصاف شعیب شاہین کا کہنا ہے کہ سادہ اصول ہے، پاکستان کو اگر تہذیب یافتہ، جمہوری اسلامی ریاست بنانا ہے تو آپ کو تین چار کام کرنا پڑیں گے، جمہوریت جو آپ دفن کر چکے ہیں، جمہور کے فیصلے کو ماننا پڑ?? گا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک می?? گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ 12 شہادتیں ہوئیں، لاشیں موجود ہیں، انہیں کس کی گولی لگی؟ اس کے لیے دو چیزیں ہو سکتی ہیں ایک اس غیر جانب دار جوڈیشل انکوائری کی جائے دوسرا طریقہ یہ ہے کہ آپ غیر جانب دارانہ طور پر کسی ایسے ادارے سے انکوائری کروائیں جس پر دونوں فریقوں کو اعتماد ہو۔
رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک کے اندر افہام و تفہیم سے معاملات چلا??ے جائیں لیکن ظاہر ہیں اگر کوئی دارالخلافہ پر چڑھائی کر?? گا پھر 9 مئی کر?? گا اور بہت سارے لمبے چوڑے کام ہیں تو پھر آپ جو فیصلہ لیتے ہیں اس کے نتائج تو بھگتنا پڑتے ہیں وہ نتائج عمران خان کے سامنے ہیں۔
سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ نے بالکل ٹھیک کہا کہ می?? حکومت نہ??ں ہوں مگر سرکار کا حصہ تو ہوں گا نہ کچھ تو ہوں گا، می?? کسی را کے ایجنٹ کے پاس تو نہ??ں گیا، اپنے ہی مولانا صاحب ہیں زیرک سیاستدان ہیں چالیس سال کی سیاست ہے، ان کا گھر سیاسی قلعہ بنا ہوا ہے.
میری ان سے ملاقات دو حصوں می?? ہے وہاں می?? نے عمران خان کی بیگم اور حواریوں سے ان کی جان کو خطرے کا بھی مسئلہ رکھا،ایک سوال کے جواب می?? انھوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ نہ رابطے می?? تھی ، نہ رابطے می?? ہے، نہ انٹرسٹڈ تھی اور نہ آج انٹرسٹڈ ہے، جتنی میری عمر ہے اتنا مولانا صاحب کا تجربہ ہے.
دوسری بات یہ ہے کہ کے پی می?? ان سے مینڈیٹ چرایا گیا ہے جب یہاں مینڈیٹ چوری کی بات ہو رہی ہے تو سب نے مینڈیٹ چرالیا، بہت ساری چیزیں ہیں بہت ساری شکایات ہیں بہت سارے افسوس ہیں ان سب کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لا کر جوڑ کر تم کچھ آگے تم کچھ پیچھے، تم کچھ آگے تم کچھ پیچھے تب معاملہ حل ہو گا۔